Best of Best Collection of Sad Ghazals | Urdu Sad Poetry
People who are interested in Urdu Shayari frequently enjoy reading Urdu poetry by Indian and Pakistani poets. However, some of its forms include Marsia, Qasida, Nazms, Rubai, and Ghazals. Poets produce Urdu poetry based on their areas of interest. Sad, hilarious, love, romantic, political, Sufi, and rain/barish Urdu poetry are all examples of distinct genres. Many people use Urdu poetry to express their emotions to friends and family members. You can also read the most recent Urdu poetry of new poets, as Urdu Shayari of young poets is gaining popularity among readers.


 

جب ان بن جینے کا کوئی مطلب نہ رہا تو پھر


جب ان بن جینے کا کوئی مطلب نہ رہا تو پھر

اے زندگی ہم تمہیں پھر جی کر کیا کریں


مانا کہ اپنی قسمت میں بچھڑ نا ہی لکھا تھا

مگر تھا تو زھر پھر ہم پی کر کیا کریں


زحے نصیب تیرے زخم تیری یاد دلاتے ہیں۔

جب یہی جینے کا سہارہ ہیں تو پھر سی کر کیا کریں


بچھڑ نا گر تجھکو مقصود ھے تو چلو یوں ہی سہی


بچھڑ نا گر تجھکو مقصود ھے تو چلو یوں ہی سہی

ہم بھی کوں سے مرے جا رھے ہیں تیری جدائی پر


مگر ان لوگون کا کیا جو اپنے پیار پر نازان تھے

کیا تمہیں کچھ فرق نہیں پڑ تا اپنی جگ ہنسائی پر


کیا ہی ستم گری ھے تیری خود فریبی ھے

ارے حیف ! صد ھزار ھا تیری اس بے وفائی پر


جو ہو سکا نہ مرا اس کو بھول جاؤں میں


جو ہو سکا نہ مرا اس کو بھول جاؤں میں

پرائی آگ میں کیوں انگلیاں جلاؤں میں


وہ اب کے جائے تو پھر لوٹ کر نہ آئے کبھی

بھلائے ایسے کہ پھر یاد بھی نہ آؤں میں


سکھی رہے وہ سدا اپنے گھر کے آنگن میں

اس اک دعا کے لئے ہاتھ اب اٹھاؤں میں


نئی رتوں کے جھمیلے ہوں اس کا زاد سفر

شکست عرض تمنا پہ گنگناؤں میں


اٹھائے ناز وہی جس کی وہ امانت ہے

نہ روٹھے مجھ سے نہ جا کر اسے مناؤں میں


وہ روتی آنکھوں کرے چاک میری تصویریں

اک ایک کر کے سبھی اس کے خط جلاؤں میں


اٹھا کے دیکھے وہ کھڑکی کے ریشمی پردے

تو چاہنے پہ بھی اس کو نظر نہ آؤں میں


ہوا کے ہاتھ بھی پیغام وہ اگر بھیجے

خیال بن کے بھی اس کے نگر نہ جاؤں میں


وہ حادثات کی حدت سے جب پگھلنے لگے

تو چاند بن کے خنک دل میں جگمگاؤں میں

 

 

بہتا آنسو ایک جھلک میں کتنے روپ دکھائے گا


بہتا آنسو ایک جھلک میں کتنے روپ دکھائے گا

آنکھ سے ہو کر گال بھگو کر مٹی میں مل جائے گا


بھولنے والے! وقت کے ایوانوں میں کون ٹھہرتا ہے

بیتی شام کے دروازے پر کس کو بلانے آئے گا


آنکھ مچولی کھیل رہا ہے اک بدلی سے اک تارا

پھر بدلی کی یورش ہوگی پھر تارا چھپ جائے گا


اندھیارے کے گھور نگر میں ایک کرن آباد ہوئی

کس کو خبر ہے پہلا جھونکا کتنے پھول کھلائے گا


پھر اک لمحہ آن رکا ہے وقت کے سونے صحرا میں

پل بھر اپنی چھب دکھلا کر لمحوں میں مل جائے گا


پر کیف بہاروں نے بھی دل توڑ دیا ہے


پر کیف بہاروں نے بھی دل توڑ دیا ہے

ہاں ان کے نظاروں نے بھی دل توڑ دیا ہے


طوفان کا شیوہ تو ہے کشتی کو ڈبونا

خاموش کناروں نے بھی دل توڑ دیا ہے


اس ڈوبتے سورج سے تو امید ہی کیا تھی

ہنس ہنس کے ستاروں نے بھی دل توڑ دیا ہے


کس طرح کریں تجھ سے گلہ تیرے ستم کا

مدہوش اشاروں نے بھی دل توڑ دیا ہے


مانا کہ تھی غمگین کلی خوف خزاں سے

چپ رہ کے بہاروں نے بھی دل توڑ دیا ہے


اغیار کا شکوہ نہیں اس عہد ہوس میں

اک عمر کے یاروں نے بھی دل توڑ دیا ہے


یہ دور محبت بھی عجب دور ہے اس میں

اے نقشؔ سہاروں نے بھی دل توڑ دیا ہے


 ساغر و جام کو چھلکاؤ کہ کچھ رات کٹے


ساغر و جام کو چھلکاؤ کہ کچھ رات کٹے

جام کو جام سے ٹکراؤ کہ کچھ رات کٹے


کھائے جاتی ہے یہ تنہائی یہ تاریکئ شب

دو گھڑی کے لئے آ جاؤ کہ کچھ رات کٹے


چپ تمہاری مجھے دیوانہ بنا دیتی ہے

آج للہ نہ شرماؤ کہ کچھ رات کٹے


ہاں یہ وعدہ رہا اب پھر نہیں روکیں گے کبھی

آج کچھ دیر ٹھہر جاؤ کہ کچھ رات کٹے


ساز و نغمہ ہی سہی ہاں مے و مینا ہی سہی

ساقیا جام ہی بھر لاؤ کہ کچھ رات کٹے


اے ذکیؔ ہجر کی راتیں نہیں کاٹے کٹتیں

کوئی اچھی سی غزل گاؤ کہ کچھ رات کٹے


 وقت کا جھونکا جو سب پتے اڑا کر لے گیا


وقت کا جھونکا جو سب پتے اڑا کر لے گیا

کیوں نہ مجھ کو بھی ترے در سے اٹھا کر لے گیا


رات اپنے چاہنے والوں پہ تھا وہ مہرباں

میں نہ جاتا تھا مگر وہ مجھ کو آ کر لے گیا


ایک سیل بے اماں جو عاصیوں کو تھا سزا

نیک لوگوں کے گھروں کو بھی بہا کر لے گیا


میں نے دروازہ نہ رکھا تھا کہ ڈرتا تھا مگر

گھر کا سرمایہ وہ دیواریں گرا کر لے گیا


وہ عیادت کو تو آیا تھا مگر جاتے ہوئے

اپنی تصویریں بھی کمرے سے اٹھا کر لے گیا


میں جسے برسوں کی چاہت سے نہ حاصل کر سکا

ایک ہم سایہ اسے کل ورغلا کر لے گیا


سج رہی تھی جنس جو بازار میں اک عمر سے

کل اسے اک شخص پردوں میں چھپا کر لے گیا


میں کھڑا فٹ پاتھ پر کرتا رہا رکشا تلاش

میرا دشمن اس کو موٹر میں بٹھا کر لے گیا


سو رہا ہوں میں لیے خالی لفافہ ہاتھ میں

اس میں جو مضموں تھا وہ قاصد چرا کر لے گیا


رقص کے وقفے میں جب کرنے کو تھا میں عرض شوق

کوئی اس کو میرے پہلو سے اٹھا کر لے گیا


اے عذاب دوستی مجھ کو بتا میرے سوا

کون تھا جو تجھ کو سینے سے لگا کر لے گیا


مہرباں کیسے کہوں میں عرشؔ اس بے درد کو

نور آنکھوں کا جو اک جلوہ دکھا کر لے گیا



بھولے ہوئے رواج کی تاثیر دیکھئے


بھولے ہوئے رواج کی تاثیر دیکھئے

بگڑے ہوئے مزاج کی تشہیر دیکھئے


آنکھوں میں بن رہی ہے محبت کی یادگار

خوابوں میں میرے پیار کی تعمیر دیکھئے


کرنا وہ چاہتا ہے مرے پست حوصلے

پاؤں میں میرے جبر کی زنجیر دیکھئے


وہ قتل گاہ میں آ گیا ہے میرے سامنے

ظلم و ستم کی چار سو شمشیر دیکھئے


چمکا ہے چاند آج در و بام پر اگر

چہرے پہ میرے درد کی تنویر دیکھئے


دل بیقرار تھام کر وشمہ نہ بیٹھئے

پیوست میرے سینے میں بھی تیر دیکھئے


ہم اس کے سامنے حسن و جمال کیا رکھتے


ہم اس کے سامنے حسن و جمال کیا رکھتے

جو بے مثال ہے اس کی مثال کیا رکھتے


جو بے وفائی کو اپنا ہنر سمجھتا ہے

ہم اس کے آگے وفا کا سوال کیا رکھتے


ہمارا دل کسی جاگیر سے نہیں ارزاں

ہم اس کے سامنے مال و منال کیا رکھتے


اسے تو رشتے نبھانے کی آرزو ہی نہیں

پھر اس کی ایک نشانی سنبھال کیا رکھتے


جو دل پہ چوٹ لگانے میں خوب ماہر ہے

ہم اس کے سامنے اپنا کمال کیا رکھتے


ہمارے ظرف کا لوگوں نے امتحان لیا

ذرا سی بات کا دل میں ملال کیا رکھتے


جو اپنے دل سے ہم کو کو نکال بیٹھا ہے

ہم اس کے سامنے ہجر و وصال کیا رکھتے


کیسے بناؤں ہاتھ پر تصویر خواب کی


کیسے بناؤں ہاتھ پر تصویر خواب کی

مجھ کو ملی نہ آج تک تعبیر خواب کی


آنکھوں سے نیند روٹھ کے جانے کدھر گئی

کٹتی نہیں ہے رات بھر زنجیر خواب کی


جس شہر میں ہو خواب چرانے کی واردات

کیسے کروں وہاں پہ میں تشہیر خواب کی


خوابوں نے ہر قدم پہ مجھے حوصلہ دیا

دیکھی نہیں ہے تم نے کیا تاثیر خواب کی


کب تک رہے گی تیرگی تیرے خیال میں

روشن کرے گی اس کو بھی تنویر خواب کی


اس دن تو میرے خوابوں کو پہچان جاؤ گے

جس دن لکھے گا کوئی بھی تفسیر خواب کی


خوابوں کو ہی ارمؔ نے اثاثہ بنا لیا

رہنے دو میرے پاس یہ جاگیر خواب کی


 It is a simple premise that poets composed poetry based on their hobbies and nature. Similarly, other poets worked in multiple genres, such as sorrowful, hilarious, love, romantic, political, Sufi, batish, and so on. Many individuals nowadays use shero Shayari to convey their emotions with family, loved ones, and friends.


You can also read the most recent poetry by fresh young poets here, as poetry by young people is gaining popularity among readers.


Mirza Ghalib is a name that everyone knows. In reality, those who enjoy reading about the fantasy of love and beauty were fans of Mirza Ghalib's poetry. So you may experience the touch of love, romance, and beauty in Mirza Ghalib's ghazals.


Furthermore, Mir Dard and Mir Taqi Mir Shayari are well-known among the bereaved. You can, however, read the poetry of your favourite poets under categories such as ghazals, two lines poetry, and four lines poetry.


In short, the trend has shifted slightly, but the premise remains the same. People nowadays prefer to read two lines of poetry rather than a lengthy ghazal Shayari. The cause for this is social media, and people are short on time. People expect two lines of Urdu Shayari to be displayed on social media platforms such as Facebook or WhatsApp. It is, nevertheless, time-saving because they pick up the idea of ghazals or nazams in two lines poetry.


Poetry of friendship, poets sometimes write poems about friendship and even in many cases they often will not really understand. Friendship poetry can be extremely funny or the opposite. friendship or simply the friendship of loved ones. For a few poets, it might be very easy to allow them to compose poems about friendship. Basically the poem called in Hindi shayari, then the friendship poem called Dosti shayari. When a Hindi poet writes a poem about friendship, he is called dosti shayari. Cut close friend dosti shayari, here hindi shayari is also present for best friends. General friendship is sometimes a friendship between two different people who have known each other for some time. 


The creators normally compose the poem friendship within this type in an excellent or negative manner with regard to a friend. When the shayari is composed in the love style, the human being mainly composes better characteristics of his good friend or maybe because he does not consider exactly how the good friend performed better.In case the friendship poem is well composed, the poet usually writes down how exactly he loves the friend or maybe he is thinking of something good that the friend has performed. As a result of friendly friendships, you will end up immediately ending this type of poem that you might not find written around the same aspect.


Urdu poetry is frequently utilised by persons who are unhappy or heartbroken. Looking at and even writing Urdu sad poetry is a terrific way to express your own unhappiness to society, whether it's sad Urdu poetry for the girlfriend or sad Urdu poetry about love. There are a few well-known poets that are well-known for their sad poetry, such as Jaun Elia, but there are many couples as well as Sad Urdu Poetry around that are outstanding but whose authors are not well-known.


 

Post a Comment

Previous Post Next Post