10 Full of Romance Ghazals | Attractive Urdu Love Poetry

Romance was associated with aristocratic literature during the Middle Ages. It was because romance used to teach morals via stories of adventure, courtly love, and dedication. It was chivalric literature, and its purpose was to teach the nobility the standards of behaviour, valour, courage, gentlemanliness, and life in general. Furthermore, the primary function of romance was to maintain social order by providing sources of pleasure.


 

دل کے دریا میں تیرے اترنا چاھتا ہوں


 دل کے دریا میں تیرے اترنا چاھتا ہوں

میں تیرے پیار میں ڈوب مرنا چاھتا ہوں


نہیں خواھش کوئی اک ما سوا اس کے۔

بس ترے ساتھ جینا مرنا چاھتا ہون۔


لوگ پاگل کہیں چاھے دیوانہ مجنوں مجھے۔

ایسی محبت میں یار تجھکو کرنا چاھتا ہوں۔


اپنے ہاتھوں سمیٹو تم میرا بکھرا وجود۔۔۔

تمہارے دامن میں ٹوٹ بکھرنا چاھتا ہون۔


مجھ کو پرواہ نہیں اسد زمانہ کچھ بھی کہے۔۔۔

بس تیرے حوالے میں خود کو کرنا چاھتا ہون


کہتے ہیں وہ وفا کو نبھایا نہیں گیا


کہتے ہیں وہ وفا کو نبھایا نہیں گیا

دل میں تو ایک دل کو بسایا نہیں گیا


ٹوٹا مرے یقین کا میرے ہی ہاتھ سے

اک آئینہ تھا وہ بھہ بچایا نہیں گیا


برسا ہے درد اشک کی صورت زمین پر

دریا تو آنسوؤں کا بہایا نہیں گیا


حیوانیت زمین پہ جلوہ فروز ہے

انسانیت کو پھر بھی بلایا نہیں گیا


میرے طبیب! تجھ سے کروں دوستی میں کیا

اک بھول دل کا تجھ سے کھلایا نہیں گیا


جو بھول چکا پیار کو قول و قرار سب

وشمہ وہ بے وفا تو بھلایا نہیں گیا


تصور کا جزیرہسا سجا رکھا ہے یادوں میں


تصور کا جزیرہ سا سجا رکھا ہے یادوں میں

حسیں اک شام کا لمحہ بنا رکھا ہے یادوں میں


اندھیروں نے مرے گھر کو ہی اپنا راستہ سمجھا

دیابھی یاد کا میں نے بجھا رکھا ہے یادوں میں


پرانا زخم سینے میں خوشی کیسے مری بنتا

ترے دردِ محبت کو اٹھا رکھا ہے یادوں میں


مجھے جیتے ہوئے اس نے تو زندہ مار ڈالا ہے

مگر اس کا یہاں نامِ وفا رکھا ہے یادوں میں


وہاں بھی مست آنکھوں میں مری دنیا کے پنچھی ہیں

یہاں بھی پیار کا موسم سجا رکھا ہے یادوں میں


مرے نایاب شعروں میں تمہارا ذکر ہے شامل

فنونِ عشق کا سجدہ سجا رکھا ہے یادوں میں


سفر میں چور ہو کر پھر چلی آنا مجھے ملنے

تمھارا راستہ وشمہ کھلا رکھا ہے یادوں میں

میری تصویر کو پھر چاند بنا کر جاؤ


میری تصویر کو پھر چاند بنا کر جاؤ

پھر سے اک شام ستاروں کی سجا کر جاؤ


جاگتی آنکھ زمانہ نہ کہیں سو جائے

آج زنجیر محبت کی ہلا کر جاؤ


پھر نہ جذبات کے پنجرے میں کہیں مر جائیں

دل سے حسرت کے پرندے تو رہا کر جاؤ


اب جو آئے ہو تو جانے کی یہ جلدی کیا ہے

کم سے کم دل کی مرے پیاس بجھا کر جاؤ


دل کو جتنا بھی جلانا ہے جلا لو لیکن

میرے ہونٹوں کا تبسم تو بڑھا کر جاؤ


کوئی تو نکلے خریدار دیارِ غم کا

تم مرے نام کی آواز لگا کر جاؤ


میرے آنسو بھی تو گرتے رہے صحراؤں میں


پیاس کا آج تماشا ہے اگر گاؤں میں

میرے آنسو بھی تو گرتے رہے صحراؤں میں


اڑ کے خوشبو کو میں چوموں گی یوں تتلی بن کر

پیار کے پھول بچھا دو نا کبھی پاؤں میں


جس طرح پیڑ کے سائے میں ملے چین و قرار

زندگی میں بھی گزاروں گی تری چھاؤں میں


نقشِ پا سوزِ نہانی ہے مری آج حیات

کرب کا رنگ ہی شامل رہا آشاؤں میں


سرخ گجروں کی تمنا میں تہہِ خاک ہوئے

جتنے آنسو تھے مری آنکھ کے دریاؤں میں


شامِ ہجراں کا سفر کیسے میں کاٹوں وشمہ

عشق کے آج بھی چھالے ہیں مرے پاؤں میں


میرے جیسے بن جاؤ گے جب عشق تمہیں ہو جائے گا


میرے جیسے بن جاؤ گے جب عشق تمہیں ہو جائے گا

دیواروں سے سر ٹکراؤگے جب عشق تمہیں ہو جائے گا


ہر بات گوارا کر لو گے منت بھی اتارا کر لو گے

تعویذیں بھی بندھواؤ گے جب عشق تمہیں ہو جائے گا


تنہائی کے جھولے کھولیں گے ہر بات پرانی بھولیں گے

آئینے سے تم گھبراؤگے جب عشق تمہیں ہو جائے گا


جب سورج بھی کھو جائے گا اور چاند کہیں سو جائے گا

تم بھی گھر دیر سے آؤ گے جب عشق تمہیں ہو جائے گا


بے چینی بڑھ جائے گی اور یاد کسی کی آئے گی

تم میری غزلیں گاؤ گے جب عشق تمہیں ہو جائے گا


محبتیں جب شمار کرنا تو سازشیں بھی شمار کرنا


محبتیں جب شمار کرنا تو سازشیں بھی شمار کرنا

جو میرے حصے میں آئی ہیں وہ اذیتیں بھی شمار کرنا


جلائے رکھوں گی صبح تک میں تمہارے رستوں میں اپنی آنکھیں

مگر کہیں ضبط ٹوٹ جائے تو بارشیں بھی شمار کرنا


جو حرف لوح وفا پہ لکھے ہوئے ہیں ان کو بھی دیکھ لینا

جو رائیگاں ہو گئیں وہ ساری عبارتیں بھی شمار کرنا


یہ سردیوں کا اداس موسم کہ دھڑکنیں برف ہو گئی ہیں

جب ان کی یخ بستگی پرکھنا تمازتیں بھی شمار کرنا


تم اپنی مجبوریوں کے قصے ضرور لکھنا وضاحتوں سے

جو میری آنکھوں میں جل بجھی ہیں وہ خواہشیں بھی شمار کرنا


زندگی راہ وفا میں جو مٹا دیتے ہیں


زندگی راہ وفا میں جو مٹا دیتے ہیں

نقش الفت کا وہ دنیا میں جما دیتے ہیں


اس طرح جرم محبت کی سزا دیتے ہیں

وہ جسے اپنا سمجھتے ہیں مٹا دیتے ہیں


ایک جل روز ہمیں آپ نیا دیتے ہیں

وعدۂ وصل کو باتوں میں اڑا دیتے ہیں


خم و مینا و سبو بزم میں آتے آتے

اپنی آنکھوں سے کئی جام پلا دیتے ہیں


حسن کا کوئی جدا تو نہیں ہوتا انداز

عشق والے انہیں انداز سکھا دیتے ہیں


کوسنے دیتے ہیں جس وقت بتان طناز

ہاتھ اٹھائے ہوئے ہم ان کو دعا دیتے ہیں


میرے خوابوں میں بھی آتے ہیں عدو کے ہم راہ

یہ وفاؤں کا مری آپ صلہ دیتے ہیں


حالت غیر پہ یوں خیر سے ہنسنے والے

اس توجہ کی بھی ہم تم کو دعا دیتے ہیں


شہر میں روز اڑا کر مرے مرنے کی خبر

جشن وہ روز رقیبوں کا منا دیتے ہیں


دیر و کعبہ ہو کلیسا ہو کہ مے خانہ ہو

سب ہر اک در پہ تجھی کو تو صدا دیتے ہیں


عشوہ و حسن و ادا پر تری مرنے والے

کتنے معصوم یوں ہی عمر گنوا دیتے ہیں


پئے گل گشت وہ گل پوش جو آئے گلزارؔ

زندگی سبزے کے مانند بچھا دیتے ہیں


 ان سے نظر ملانے کی جرعت نہیں رہی


 ان سے نظر ملانے کی جرعت نہیں رہی۔۔۔

دنیا کو منہ دکھانے کی جرعت نہیں رہی۔


مانا کہ غلط کرتا تھا وہ ساتھ اپنے مگر!!!۔

پھر بھی اسکو سمجھانے کی جرعت نہیں رہی۔


بارہا سوچا ہم نے کہ خود کو بدل ڈالیں ۔۔۔

مگر کوئی قدم اٹھانے کی جرعت نہیں رہی۔۔۔


کوئی تو دلا دو نجات ہمیں ان اندھیروں سے۔

کہ خود سر روشنی پانے کی جرعت نہیں رہی۔


آ ہ ! ہم اس طرح گرے اسد ان کی نگاھ سے۔

کہ پھر کبھی نظر ملانے کی جرعت نہیں رہی۔


نقش یادوں کے تیرے یار مٹا دیں کس طرح


 نقش یادوں کے تیرے یار مٹا دیں کس طرح

تو نہی بھولانے کا پھر تجھکو بھلا دیں کس طرح


لوگ کہتے ہیں تیرے پیار میں مجنوں مجھ کو۔

ھے حقیقت بھی یار پھر جھٹلا دیں کس طرح؟


یوں بھی معلوم ھے زمانے کو یار اپنی الفت۔۔۔

بھید نہیں جب کچھ تو اسے چھپا دیں کس طرح؟


وہ جو اپنی ہی دنیا میں رھتا ھے مست مگن۔

حال دل اپنے یار اسے پھر سنا دیں کسطرح؟


کتنی محبت سے لکھے ہوںگے تو نے یار اپنی طرف۔

وہ خط جو سرمایہ ہیں اسے ہم جلا دیں کسطرح ؟


تیری الفت کا چراغ جلائے رکھنا ھے ھمیشہ۔۔

تو ہی شعلہ زیست ھے تجھکو بجھا دیں کسطرح؟


تجھ پر شک کرنا ھے گویا خود پر شک کرنا۔

کیوں عدو کیخاطر تجھپر انگلی اٹھا دیں کسطرح؟


اسد تجھکو پایا ھے ہو منتوں اور مرادوں سے۔

سجدہ شکر تو بنتا ھےبجا نہ لائیں کس طرح؟


Urdu poetry is considered as the language of love and emotions. Poets and others express their emotions through words, which modify the poetry we read. Everyone enjoys Urdu Shayari, especially those who comprehend the deep meaning written in Urdu.


Urdu Shayari traces can be found in every language on the planet. However, it is more common in Pakistan and India because Urdu is their first language and they comprehend the meaning. Poetry written in popular languages of the time has delighted people since the subcontinent's inception. Many famous poets throughout history can be found, as well as various styles of poetry.


People enjoy reading poetry in Urdu and listening to poetry written by poets. The emperors often employed poets in their palaces and enjoyed poetry in their spare time.


Poetry is a means of conveying emotional sentiments, hence poetry genres are as varied as people's emotions. Love, on the other hand, is an immortal sensation that will never fade away, and it is one of the most powerful human emotions.


Poets used to create poetry on societal issues like poverty and slavery. Aside from that, they've been writing about cultural issues as well.


Poets are extremely sensitive people because they observe the most basic and delicate social characteristics. As a result, they are very sensitive and emotional. As a result, we've compiled a collection of unique and unusual love poetry for you.


Many good developments have occurred in the Urdu language over time, resulting in the development of many different genres such as Qawali, Manqabat, Rubai, and so on. People nowadays want not only to read poetry but also to attend poetry groups. As a result, you will experience the influence of all forms of poetry in those gatherings, such as romantic, social issues, cultural, love, and sorrowful poetry.


iLyricss.com is the best site for reading the best collection of Urdu poetry, ghazals, and Shayari.


It is a simple premise that poets composed poetry based on their hobbies and nature. Similarly, other poets worked in multiple genres, such as sorrowful, hilarious, love, romantic, political, Sufi, batish, and so on. Many individuals nowadays use shero Shayari to convey their emotions with family, loved ones, and friends.


We discovered that Romantic poetry is the most popular and well-liked type of Urdu poetry. Romantic poetry emerged at the close of the 18th century in Europe. When compared to other types of poetry, Romantic Urdu poetry SMS writers had a good choice in the past and currently. Urdu Poetry Sad and Urdu Poetry Love are two examples of poetry.




 

 

Post a Comment

Previous Post Next Post