Best of Best Funny Poetry | Urdu Funny Shayari  

 

صف اول کا معرکہ سر کرنے کی دوڈ میں ہم


صف اول کا معرکہ سر کرنے کی دوڈ میں ہم

سنگ میل بھی گزر گیا منزل ہو گئی بے بس


مٹا دیےوہ داغ بھی جو لگے تھے سنوارنے میں

دلجوئی کی چاہ میں کر دۓکارہاۓ آٹھ دس


تھام لی لسٹ جسے دیکھنا ہے چھٹی کے بعد

خبردار اگر ہوئے لیٹ صبح منٹ پانچ دس


تیور کیوں بدل جاتے ہیں اپریل میں ہر بار

پھرتی , پھرتے ہیں ڈرے سہمے اور بے بس


کون کرتا ہے ان گنت خواہشوں کا تقاضا آپ سے

ہم تو عرصے سے انکریمنٹ کے طلبگار تھے بس


انہوں نے مجھے دیکھا نہیں ہے


انہوں نے مجھے دیکھا نہیں ہے

بس میری باتوں پہ ہی مَرمِٹ ہیں


مجھے دیکھ لیں گے تو شاید

اچھۤی باتیں بھی اچھۤی نہ لگیں


مہنگائی نے کمر ہے توڑی، سب ہیں پریشان


مہنگائی نے کمر ہے توڑی، سب ہیں پریشان

آخر اتنی کم تنخواہ میں کیسے جیے انسان

دے دو جینے کا حق بند کرو یہ نہ انصافی

پانی سے کیا کھائیں روٹی اللّه کو تو مان


ڈالر کو جیسے پر لگے ہیں، ہے اس کی اونچی اڑان

پیٹرول بھی مہنگا گوشت بھی مہنگا سستی ہے تو بس اپنی جان

روٹی کھائیں کہ چاول کھائیں، مرغی کھائیں کہ انڈے کھائیں، شلجم کھائیں کہ لوکی کھائیں، بس اتنی سی سوچ ہے اپنی

ہر روز ٹینڈے کھا کر ہم تو ہو گئے ہلکان


بیس روپے کا انڈہ کھا کر ہم ہیں حیران

کیسے ہو گی شادی میری کب آئیگی گھر والی اسی غم میں بوڑھے ہو گئے گبرو جوان

مکڈونلڑز سے برگر کھائیں، پیزا ہٹ سے پیزا کھائیں، بس اتنی سی چاہ تھی اپنی

قیمت سن کر خاک میں مل گئے سارے اپنے ارمان


غربت کے مارے ہیں یاروں پر ہیں ہم بھی انسان

دل تو ہے اپنا بھی یاروں، ہیں اپنے بھی ارمان

کب بڑھے گی تنخواہ اپنی کب آئیگی خوش حالی

بیوی نے بھی طعنہ دے دے کر لے لی ہے جان


کچھ حل ہمارا بھی ہو کچھ ہو ہم پر بھی احسان

کب تک ایسے جیتے جیتے دیں گے اپنی جان

ہمارے بچے چھوٹو موٹو، تمہارے بچے ممی ڈیڈی

چھوڑو جھوٹی شان و شوکت، بس اللّه ہی کی مان

وہ چوری چپکے مرے پاس آیا کرتا تھا


وہ چوری چپکے مرے پاس آیا کرتا تھا

کہ دل کی بات وہ آ کر سنایا کرتا تھا


نظر تو دور کی کمزور لگتی تھی اسکی

قریب آ کے ہی نظریں ملایا کرتا تھا


اسے تو لگتا تھا ڈر کوئی لمس چھو نہ لے

وہ ہاتھ دور سے اپنے ہلایا کرتا تھا


حسین اتنا تو مالوب تھا نہیں لیکن

وہ پھول زلفوں میں اپنے سجایا کرتا تھا


میں بھول کیسے وہ جاؤں حسین پیار کے پل

اسی کے ساتھ ہی کھانا میں کھایا کرتا تھا


یہی تو روز ہوا رات دن ہی کرتا تھا

میں روٹھتا تھا وہ آ کر منایا کرتا تھا


ذلیل ہو جو رہا ہے زمانے ہی بھر میں

میں ناز نخرے ہی اس کے اٹھایا کرتا تھا


ابھی تلک ہے مجھے یاد بچپنا اس کا

وہ دیکھ کر ہی مجھے مسکرایا کرتا تھا


مجھے تو یاد ہے شہزاد آج بھی بچپن

کبھی تو ریت کے میں گھر بنایا کرتا ہے

غزل

وہ چوری چپکے مرے پاس آیا کرتا تھا

کہ دل کی بات وہ آ کر سنایا کرتا تھا


نظر تو دور کی کمزور لگتی تھی اسکی

قریب آ کے ہی نظریں ملایا کرتا تھا


اسے تو لگتا تھا ڈر کوئی لمس چھو نہ لے

وہ ہاتھ دور سے اپنے ہلایا کرتا تھا


حسین اتنا تو مالوب تھا نہیں لیکن

وہ پھول زلفوں میں اپنے سجایا کرتا تھا


میں بھول کیسے وہ جاؤں حسین پیار کے پل

اسی کے ساتھ ہی کھانا میں کھایا کرتا تھا


یہی تو روز ہوا رات دن ہی کرتا تھا

میں روٹھتا تھا وہ آ کر منایا کرتا تھا


ذلیل ہو جو رہا ہے زمانے ہی بھر میں

میں ناز نخرے ہی اس کے اٹھایا کرتا تھا


ابھی تلک ہے مجھے یاد بچپنا اس کا

وہ دیکھ کر ہی مجھے مسکرایا کرتا تھا


مجھے تو یاد ہے شہزاد آج بھی بچپن

کبھی تو ریت کے میں گھر بنایا کرتا ہے



گائے بکرا


عید قر بان ھے مگر خوشی کھل کر منائے کون ؟؟؟

کرونا ھے جا بجا فہلا باہر کو اب بھلا جائے کون ؟؟


دل تو کر تا ھے بہت سیخ کباب کھانے کو مگر

گائے کوئی بکرا کسائی سے اب کٹوائے کون ؟؟


زہر بیمار کو مردے کو دوا دی جائے


زہر بیمار کو مردے کو دوا دی جائے

ہے یہی رسم تو یہ رسم اٹھا دی جائے


وصل کی رات جو محبوب کہے گڈ نائٹ

قاعدہ یہ ہے کہ انگلش میں دعا دی جائے


آج جلسے ہیں بہت شہر میں لیڈر کم ہیں

احتیاطاً مجھے تقریر رٹا دی جائے


مار کھانے سے مجھے عار نہیں ہے لیکن

پٹ چکوں میں تو کوئی وجہ بتا دی جائے


میری وحشت کی خبر گھر کو ہوئی ہے جب سے

چھت یہ کہتی ہے کہ دیوار ہٹا دی جائے


بس میں بیٹھی ہے مرے پاس جو اک زہرہ جبیں

مرد نکلے گی اگر زلف منڈا دی جائے



 

 

Post a Comment

Previous Post Next Post