Best of Dukhi Shayari | Attractive Urdu Sad Poetry
ہونا نہیں اب اس نے مہربان چھوڑدے
ہونا نہیں اب اس نے مہربان چھوڑدے
اُس کے لیے تُو چاہے یہ جہان چھوڑدے
کتنی اُٹھائیں ہم نے مشقت تیرے لیے
کتنے اکیلے جھیلے تھے طوفان چھوڑدے
ہم سا بھی کوئی مفلس و نادار نہ ہوگا
جس کو کوئی بھی عشق کے دوران چھوڑدے
تم اتنے دل فریب نہیں اتفاق سے
کہ کوئی تم کو دیکھ کر ایمان چھوڑدے
تم سے نہ چل سکے گا محبت کا کاروبار
اے دوست! کرائے کی ہے دوکان چھوڑ دے
کیوں سگریٹوں سے جی کو جلاتے ہو آج تک
اس میں صحت کاہے تیری نقصان چھوڑدے
گر دیکھنی ہو ہجر میں جاں بازیاں میری
میرے لیے تُو کھلا آسمان چھوڑدے
میری رضا سے آج الگ مجھ سے ہوگیا
پھر اس کی طلب اے دلِ نادان چھوڑدے
جس کی متاعِ زیست فقط تیری ذات ہو
کیا اُس کو یونہی بے سروسامان چھوڑدے؟
ہم تیرا انتظار بھی کرلیں گے عمر بھر
ہم وہ نہیں جو بیچ میں میدان چھوڑدے
میں اتنی شدتوں سے تجھے یاد آؤں گا
ممکن ہے کہ تُو صبر کا دامان چھوڑدے
میری غزل پہ ڈالنا بس سرسری نظر
اِس کے پسِ پردہ ہے کیا عنوان چھوڑدے
اُس کو بھلانے کے لئے اُس مہ جبین نے
کس درجہ بھاری مانگا ہے تاوان چھوڑدے
جا تجھ کو مبارک ہو جہاں بھر کی رونقیں
جا چھوڑدے میرا دلِ ویران چھوڑدے
مجھ کوسکوں کے ساتھ میں رہنے دے چند روز
اے عشق! تُو خدارا میری جان چھوڑدے
وہ شخص جو کہ قصہ پارینہ ہوگیا
اس کی تلاش مُعتبرؔ ریحان چھوڑدے
دکھ
اس جہاں میں دکھ ایسے بٹتے ہیں
خزاں میں جیسے شجر سے پتے جھڑتے ہیں
ہجر کے پہلو میں دن رات ایسے کٹتے ہیں
صحرا کی گرم ریت میں پاؤں جیسے گڑتے ہیں
غم کے اندھیروں میں تقدیر کو ایسے پڑھتے ہیں
انجانی راھوں میں سکھ پانے کو جیسے بڑھتے ہیں
لوگ پانی پے لکھے ناموں کی طرح مٹتے ہیں
تنہائی کے سرد لمحوں میں جیسے خواب سمٹتے ہیں
دل سے مجبور ہاتھ میرے دعاء کے لئیے اٹھتے ہیں
وصل کی چاہ میں جدائی کے بادل جیسے چھٹتے ہیں
بچھڑنے کا دکھ
اس آخری ملاقات میں
جب اس نے یہ کہا تھا کہ
بچھڑنے سے کسی کے بھی
کوئی مر تو نہیں جاتا
نیا ہمدم نیا ساتھی سب ہی بنا لیتے ہیں
تم بھی بھول جاؤ گی
میں بھی بھول جاؤں گا
ٹھیک ہے جاناں میں مانتی ہوں
مگر
ادھر دیکھو تو ذرا میرے ہمدم
تمہاری آنکھوں نمی کیوں ہے
انکے دل میں مکاں ڈھونڈتا ہوں
انکے دل میں مکاں ڈھونڈتا ہوں
شکار ہوں، ناوکِ مژگاں ڈھونڈتا ہوں
میں کیا ڈھونڈتا ہوں، کہاں ڈھونڈتا ہوں
فانی دنیا میں حسنِ جاوداں ڈھونڈتا ہوں
دل کے بند دروازوں میں کبھی
کھلا ہو کوئی آستاں ڈھونڈتا ہوں
میرے لیے بھی انکے دل میں شاید
بسا ہو کوئی ارماں ڈھونڈتا ہوں
تنہائی میں بس یہی تو اک سہارہ تھا
کھو گیا کہاں غمِ جاناں ڈھونڈتا ہوں
بے وفائی کرکے نکلوں یا وفا کر جاؤں گا
بے وفائی کرکے نکلوں یا وفا کر جاؤں گا
شہر کو ہر ذائقے سے آشنا کر جاؤں گا
تو بھی ڈھونڈے گا مجھے شوق سزا میں ایک دن
میں بھی کوئی خوبصورت سی خطا کر جاؤں گا
مجھ سے اچھائی بھی نہ کر میری مرضی کے خلاف
ورنہ میں بھی ہاتھ کوئی دوسرا کر جاؤں گا
مجھ میں ہیں گہری اداسی کے جراثیم اس قدر
میں تجھے بھی اس مرض میں مبتلا کر جاؤں گا
شور ہے اس گھر کے آنگن میں ظفرؔ کچھ روز اور
گنبد دل کو کسی دن بے صدا کر جاؤں گا
ہم وفا تب کرتے اگر وہ بے وفا نہ ہوتے
ہم وفا تب کرتے اگر وہ بے وفا نہ ہوتے
ہم محبت کیوں کرتے اگر وہ رضا نہ ہوتے
دل بھی ایک تھا جان بھی ایک تھی جان من
ہم بھی ایک ہو ہی جاتے اگر جدا نہ ہوتے
آج ہم بھی اوروں کی طرح مسکرا رہے ہوتے
تم پر ہم اگر جان من فدا نہ ہوتے
بدنام کیا رسوا کیا ہمیں لوگوں نے زمانے میں
بہتر تھا اس رسوائی سے اگر ہم پیدا نہ ہوتے
خوشحال ہوتے آج ہم بھی اوروں کی طرح شاکر
پیار کرنے پہ دل کے ہاتھوں اگر مبتلا نہ ہوتے
ملا ہر حسیں بے وفا فانی زمانے میں
ملا ہر حسیں بے وفا فانی زمانے میں
کمی کس نے چھوری میرا دل دکھانے میں
اک امید پہ گھر کا دروازہ گھلا رکھا
صدیاں بیت گئ پھر ان کے آنے میں
شاعر نھیں دل کے بھلانے کو کرتا ہوں شاعری
زرا سا درد چپھا ہےدل کےافسانے میں
اب تو شاھد ہی بچ کے نکلوں گا نجم
تیر یاد نے مارا ھے دل دیوانے میں
اَنسو خشک جب ہوئے آپ کی یادوں میں بے وفا
اپنا نہ بنا کر میرا دل تم نے توڑ دیا
فناہ کی ارزو لے کر جینا ہم نے چھوڑ دیا
نگاہ اپکی جب جھکی طلب ستائش نہ رہی
آئینوں کو سارے توڑ کر سجنا ہم نے چھوڑ دیا
میرے سنگ ٹھکرا کر احسان آپ نے جب کیا
آہوں کو اپنا کر ہنسنا ہم نے چھوڑ دیا
اَنسو خشک جب ہوئے آپ کی یادوں میں بے وفا
سکتو ں کو اپنا کر رُونا ہم نے چھوڑ دیا
خوابوں میں تم آکر جب سے مجھ کو ستاتی ہو
کاغذ قلم کو اُٹھا کر سُونا ہم نے چھوڑ دیا
تیرا سنگ نہیں جس میں اُس جہاں کو کیا کروں
بزرگی کو اپنا کر مچلنا ہم نے چھوڑ دیا
دیدار عیدوں سے منسلک تھا وہ بھی نہیں رہا
آپ نے آنا چھوڑ دیا عید منانا ہم نے چھوڑ دیا
خطاء کی تو نے کیو بے وفا سے پیار کیا
خطاء کی جو بےوفا پہ غضب کا اعتبار کیا
لمحہ لمحہ شب حجر میں اس کا انتظار کیا
پیار چھپنے والی حقیقت نہیں ہے کسی کا
جسے رگ جان سے قریب ہم نے شمار کیا
محفل یار میں جوبولنے کی سقت نہ رکھتا
انجمن اغیار میں اس نے کیسا روپ اختیار کیا
تیرا غصہ تیرے پیار سے زیادہ یاد رہا ہمیں
تیرے سنگ بیتا اک اک پل جب ہم نے شمار کیا
تیری خفگی سے نا حق نالاں نہیں ہیں ہم
غیروں نے بھی جابجا اس کااس کا اظہار کیا
خطاء وار تم ہی ٹہرو گے ہمیشہ
اس سے بڑ کر جو اس کو پیار کیا
طرز زندگی تجھے سیکھنے ہوں گے نصرت
خطاء کی تو نے کیو بے وفا سے پیار کیا
ہمیں اپنی جان کہنے والے نے کسی اور کو اپنایا ہے
ہمیں اپنی جان کہنے والے نے کسی اور کو اپنایا ہے
ہماری خاطر رسوا ہو کر بھی وہ ہمیں پہچان نا پایا ہے
جس شخص کی خاطر ہم نے دکھ اتنا اٹھایا ہے
وہ شخص کسی اور کی بانہوں میں سمایا ہے
جس نے چاھ کر بھی ہمیں نا چاہا ہے
وہ شخص ہمارے لئے اپنا ہے نا پرایا ہے
تارے توبڑی دور ہیں اس سے تو چاند بھی شرمایا ہے
قدرت نے حسین اس کو کیوں اتنا بنایا ہے
اک مسکراہٹ کی خاطر اس نے ہمیں کتنا ستایا ہے
کیا پیار میں سوچا تھا کیا پیار میں پایا ہے
میرا دل جس پر مرتا ہے وہ بے وفا ہے
میرا دل جس پر مرتا ہے وہ بے وفا ہے
جس کے لئے آہیں بھرتا ہے وہ بے وفا ہے
میرے خوابوں میں جو آتا ہے وہ بے وفا ہے
میرے لبوں پر جس کا نام ہے وہ بے وفا ہے
دل ہمارا جس نے توڑا ہے وہ بے وفا ہے
بعد مرنے کے قبر پر میری نہ آیا وہ بے وفا ہے
بے وفا کا یارو کوئی بھروسہ نہیں ہوتا
بے وفا کا یارو کوئی بھروسہ نہیں ہوتا
اک بار جو سوکھ جائے شجر وہ ہرا نہیں ہوتا
جو سوچ سوچ کے تھک جائیں وہ ہوتا نہیں
کبھی وہ بھی ہو جاتا ہے جو سوچا نہیں ہوتا
معجزہ ہونا بھی کسی معجزے سے کم نہیں ہے
اس دور میں تو اب کوئی معجزہ نہیں ہوتا
رہتی ہے یاد تیری سدا ساتھ میرے
میں تنہائی میں بھی اب اکیلا نہیں ہوتا
یہ پیار، محبت ، خلوص ، وفا ، کچھ بھی نہیں
وقت آنے پہ راسخَ کوئی کسی کا نہیں ہوتا
اس نے تلخ لہجے میں میرے نام سے پہلے صرف بے وفا لکھا
اب کے اس کی اداس آنکھوں میں بے سبب اداسی تھی
اب کے اس کے چہرے پہ دکھ تھا بدحواسی تھی
اب کے یوں ملا مجھ سے یوں غزل سنی جیسے
میں نا شناسا ہوں وہ بھی اجنبی جیسے
ذرا خال و خد اس کے سوگوار دامن تھا
اب کے اس کے لہجے میں کتنا کھردرا پن تھا
وہ کے عمر بھر جس نے شھر بھر کے لوگوں سے
مجھ کو ہم سخن جانا ازل سے آشنا لکھا
خود سے مہربان لکھا مجھ کو دلربا لکھا
اب کے سادہ کاغذ پہ سرخ روشنائی سے
اس نے تلخ لہجے میں میرے نام سے پہلے
صرف بے وفا لکھا
خلوص محبت چاہت اور وفا
خلوص محبت چاہت اور وفا
اب اس دور کی روایت نہیں ہے
غم دکھ درد تیری یاد اور تم
کسی سے اب کوئی شکایت نہیں ہے
تمہارے پاس ہوں لیکن، جو دوری ہے سمجھتی ہوں
تمہارے پاس ہوں لیکن، جو دوری ہے سمجھتی ہوں
تمہارے بِن میری ہستی، ادھوری ہے سمجھتی ہوں
تمہیں میں بھول پاؤں گی، یہ ممکن تو نہیں لیکن
تمہیں ہی بھولنا سب سے، ضروری ہے سمجھتی ہوں
Urdu poetry, commonly known as Urdu Shayari, is a rich tradition of poetry that takes numerous forms. Poetry is now an important component of South Asian culture and history.
During the British Raj in the subcontinent, Urdu poetry achieves its pinnacle of popularity. Following that, all of the notable people, including Iqbal and Mirza Ghalib, received British scholarships. Significant poets were discovered after India's partition in 1947. Poetry, on the other hand, is venerated in both countries. Both Muslims and Hindus trace their origins to the other side of the border. Poetry was given the respect it deserved in both Pakistan and India.
Best Urdu Poetry is adored by anyone, especially those who are fluent in Urdu. Because citizens express feelings in all civilizations, we will consider symbolism in nearly all of them. Urdu Shayari is popular in Pakistan and India because individuals may express themselves in their native tongue.
Urdu poetry takes numerous genres, including Ghazal, Hamd, Manqabat, Marysia, Masnavi, Naat, Nazm, Qasida, Rubai, and Tazkira.king, people continue to use social networking platforms.
People use Facebook and WhatsApp to share Shayari with their friends, family, and loved ones. Instead of sending entire Ghazals and Nazm, people nowadays send two lines, Shayari. Sending or reading these two lines of Shayari saves them time while simultaneously satisfying their need to read poetry.
PoetryTop provides a vast range of poetry, and if you're looking for the best Urdu Shayari, you should go there.
Urdu Poetry, also known as Urdu Shayari, is the most traditional and beautiful way to express your love and affection to everyone. Don't go out of your way to find ghazals and shero Shayari that suit your tastes and emotions. UrduPoint's amazing collection of Urdu poetry, ghazals, Urdu Shayari, and many more written by famous and legendary poets of the subcontinent (Pakistan and India) and other nations is available for reading. Allama Muhammad Iqbal, Mirza Ghalib, Ahmad Faraz, Parveen Shakir, Wasi Shah, Bano, Mir Taqi Mir, and others are well-known poets.
Urdu poetry is considered as the language of love and emotions. Poets and others express their emotions through words, which modify the poetry we read. Everyone enjoys Urdu Shayari, especially those who comprehend the deep meaning written in Urdu.
Urdu Shayari traces can be found in every language on the planet. However, it is more common in Pakistan and India because Urdu is their first language and they comprehend the meaning. Poetry written in popular languages of the time has delighted people since the subcontinent's inception. Many famous poets throughout history can be found, as well as various styles of poetry.
Post a Comment