Most Attractive 2 lines Friend Poerty | Urdu Friend Shayari

Poetry of friendship, poets sometimes write poems about friendship and even in many cases they often will not really understand. Friendship poetry can be extremely funny or the opposite. friendship or simply the friendship of loved ones. For a few poets, it might be very easy to allow them to compose poems about friendship. Basically the poem called in Hindi shayari, then the friendship poem called Dosti shayari. When a Hindi poet writes a poem about friendship, he is called dosti shayari. Cut close friend dosti shayari, here hindi shayari is also present for best friends. General friendship is sometimes a friendship between two different people who have known each other for some time. 



 

 

یوں لگے دوست ترا مجھ سے خفا ہو جانا


جس طرح پھول سے خوشبو کا جدا ہو جانا


پرانے یار بھی آپس میں اب نہیں ملتے


نہ جانے کون کہاں دل لگا کے بیٹھ گیا


دل سے خیالِ دوست بھلایا نہ جائے گا


سینے میں داغ ہے کہ مٹایا نہ جائے گا


مسیح و خضر کی عمریں نثار ہوں اس پر


وہ ایک لمحہ جو یاروں کے درمیاں گزرے


جز ترے کوئی بھی دن رات نہ جانے میرے


تو کہاں ہے مگر اے دوست پرانے میرے


مجھے دوست کہنے والے ذرا دوستی نبھا دے


یہ مطالبہ ہے حق کا کوئی التجا نہیں ہے


اب وہ تتلی ہے نہ وہ عمر تعاقب والی


میں نہ کہتا تھا بہت دور نہ جانا مرے دوست

 

یاد کرنے پہ بھی دوست آئے نہ یاد


دوستوں کے کرم یاد آتے رہے


تیرے قریب آ کر بڑی الجھنوں میں ہوں


میں دوشمنوں میں ہوں کہ تیرے دوستوں میں ہوں


دشمنوں سے پیار ہوتا جائے گا


دوستوں کو آزماتے جائیے


ہم کو یاروں نے یاد بھی نہ رکھا


جونؔ یاروں کے یار تھے ہم تو


اِک ذرہ سی بات پر مدت کے یارانے گۓ


چلو اچھا ہوا کچھ لوگ پہچانے تو گۓ


چھوڑ گۓ پرانے سال کی طرح پرانے یار بھی


اُسے نیا سال بھی مبارک نیا یار بھی مبارک


دوستی جب کسی سے کی جائے


دشمنوں کی بھی رائے لی جائے


دیکھا جو کھا کے تیر کمیں گاہ کی طرف


اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی


تیری باتیں ہی سنانے آئے


دوست بھی دل ہی دکھانے آئے


دل ابھی پوری طرح ٹوٹا نہیں


دوستوں کی مہربانی چاہئے


نفرتوں کے تیر کھا کر، دوستوں کے شہر میں


ہم نے کس کس کو پکارا، یہ کہانی پھر سہی


دوستوں کو بھی ملے درد کی دولت یا رب


میرا اپنا ہی بھلا ہو مجھے منظور نہیں


میرے ہم نفس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے


میں ہوں درد عشق سے جاں بلب مجھے زندگی کی دعا نہ دے


دشمنوں کی جفا کا خوف نہیں


دوستوں کی وفا سے ڈرتے ہیں

 

پتھر تو ہزاروں نے مارے تھے مجھے لیکن


جو دل پہ لگا آ کر اک دوست نے مارا ہے

 

وہ میرا دوست ہے سارے جہاں کو ہے معلوم


دغا کرے وہ کسی سے تو شرم آئے مجھے


عقل کہتی ہے دوبارہ آزمانا جہل ہے


دل یہ کہتا ہے فریب دوست کھاتے جائیے


جو دوست ہیں وہ مانگتے ہیں صلح کی دعا


دشمن یہ چاہتے ہیں کہ آپس میں جنگ ہو


دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا


وہی انداز ہے ظالم کا زمانے والا


صبح دم چھوڑ گیا نکہت گل کی صورت


رات کو غنچۂ دل میں سمٹ آنے والا


اب اسے لوگ سمجھتے ہیں گرفتار مرا


سخت نادم ہے مجھے دام میں لانے والا


کیا کہیں کتنے مراسم تھے ہمارے اس سے


وہ جو اک شخص ہے منہ پھیر کے جانے والا


تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فرازؔ


دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا


اول اول کی دوستی ہے ابھی


اک غزل ہے کہ ہو رہی ہے ابھی


دوستی بھی کبھی رہی ہو گی


دشمنی بے سبب نہیں ہوتی


میری دوستی کا باغ چھوٹاسہی مگرپھول سارےگُلاب رکھتا ہوں


کم ضرور ہیں، مگر جو دوست رکھتا ہوں لا جواب رکھتا ہوں


چاند تنہا دکھائی دیتا ہے


کیا ستاروں سے دوستی نہ رہی


کب وہ سُنتا ہے کہانی میری


اور پھر وہ بھی زُبانی میری


گو زرا سی بات پر برسوں کے یارانےگئے


لیکن اتنا تو ہُوا کُچھ لوگ پہچانے گئے


 دل سے خیالِ دوست بھلایا نہ جائے گا


سینے میں داغ ہے کہ مٹایا نہ جائے گا


دشمن ہماری ہار پہ خوش تھے بہت میاں


لیکن ہمارے دوست بھی کم خوش نہیں رہے


تمھا ری دوستی کو دیکھ کر سب رشک کرتے ہیں


جو بس چلتا تو دُنیا چھین لیتی زندگی میری


یہ کہاں کی دوستی ہے کہ بنے ہیں دوست نا صح


کوئی چارہ ساز ہوتا ،کوئی غم گسار ہوتا


دوست کیا خوب وفاوں کا صِلہ دیتے ہیں


ہر نئے موڑ پہ اک زخم نیا دیتے ہیں


جلتا ہوں روز شام کو گھر کے دئیے کے ساتھ


مُجھ بے خبر کو دوستو کچھ آگہی تو ہے


وقت کی دوستی تو ہر کوئی کرتا ہے۔ 


مزا تو تب ہے جب وقت بدل جائےپر دوست نہ بدلے


دعوے دوستی کے مجھے نہیں آتے یار


ایک جان ھے جب دل چاہے مانگ لینا


خدا کرے یہ دوستی اتنی گہری ہو


وقت تیرا آئے اور موت میری ہو


ہـزاروں “محفلیں” ہیں لاکھوں “میلے” ہیں


پر جہاں تُم نہیں۔۔۔۔۔۔ وہاں ہم اکیلے ہیں


دوستوں کی زباں کو کھلنے دو


بھول جاؤ گے زخم خنجر کے


دو ستی تو عام ہے لیکن اے دوست


دوست ملتے بھی تو نصیب سے ہیں


تم سلامت رہو ہزار برس دوست


اور ہر برس کے ہوں دن ہزار


اسکے ہر زخم پے دل نثار ہوتا ہے


ظالم کتنا بھی ہو یار تو یار  ہوتا ہے


اے دوست تیری دوستی مثل انگور ہے


ملنا تو چاہتا ہوں لیکن منزل بہت دور ہے


دیکھتا ہوں تصویرِ یار تو آتا ہے رشک


ہر بات لاجواب تھی اگر بےوفا نہ ہوتا


زندگی کے اُداس لمحوں میں


بے وفا دوست یا د آ تے ہیں


جو دل سے اچھا لگتا ہے اُسی کو دوست کہتا ہوں


منافق بن کے میں رِشتوں کی سیاست نہیں کرتا


عیش کے یار تو اغیار بھی بن جاتے ہیں


دوست وہ ہیں جو بُرے وقت میں کام آتے ہیں


تجھے کون جانتا تھا میری دوستی سے پہلے


ترا حسن کچھ نہیں تھا میری شاعری سے پہلے


یہاں قدم قدم پہ نئے فنکار ملتے ہیں


مگر قسمت والوں کو سچے یار ملتے ہیں


اے دوست ہم نے ترک محبت کے باوجود


محسوس کی ہے تیری ضرورت کبھی کبھی


آ کہ تجھ بن اس طرح گھبراتا ہوں میں


جیسے ہر شے میں کسی شے کی کمی پاتا ہوں


اظہار عشق اس سے نہ کرنا تھا شیفتہٙ


یہ کیا کیا کہ دوست کو دشمن بنا دیا


دوستی واجب تھی ہم پر ہم نے کر لی آپ سے


اب وفا فرض ہے دیکھتے ہیں ادا کرتے یو یا قضا کرتے ہو


شرطیں لگائی جاتی نہیں دوستی کے ساتھ


کیجے مجھے قبول مری ہر کمی کے ساتھ


نہ ہو جس پہ بھروسہ اس سے ہم یاری نہیں رکھتے


ہم اپنے آشیاں کے پاس چنگاری نہیں رکھتے


ہم نے سنا تو تھا کہ دوست وفا کرتے ہیں ۔


جب ہم نے کیا بھروسہ روایت ہی بدل گئ۔


جانےوالوں کو روکھا نہیں کرتے دوست


واپس انے کے لیے دعاکیا کرتے


ہم وقت دکھ کر یارنہیں بدلتے


ہم یار کے کہنے پر وقت بدل دتے ہیں


جن کے یار کمال ہوتے ہیں.


وہ لوگ دنیا میں بے مثال ہوتے ہیں.


ان بارشوں سے “دوستی” اچھی نہیں فراز


کچا” تیرا مکان ہے کچھ تو خیال کر”


“کان دکھانے لگی ہیں تمھاری باتیں “اے دوست”


”کاش” تم صرف ہماری سنتے تو کتنا اچھا ہوتا”


نفرتوں کے تیر کھا کر، دوستوں کے شہر میں


ہم نے کس کس کو پکارا، یہ کہانی پھر سہی


دوستی جب کسی سے کی جائے


دشمنوں کی بھی رائے لی جائے


دل ابھی پوری طرح ٹوٹا نہیں


دوستوں کی مہربانی چاہئے


میرے ہم نفس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے


میں ہوں درد عشق سے جاں بلب مجھے زندگی کی دعا نہ دے


محبتوں میں دکھا وے کی دوستی نہ ملا


ا-گر گلے نہیں ملتا تو ہا_تھ بھی نہ ملا


Best Urdu Poetry is adored by anyone, especially those who are fluent in Urdu. Because citizens express feelings in all civilizations, we will consider symbolism in nearly all of them. Urdu Shayari is popular in Pakistan and India because individuals may express themselves in their native tongue.


Urdu poetry takes numerous genres, including Ghazal, Hamd, Manqabat, Marysia, Masnavi, Naat, Nazm, Qasida, Rubai, and Tazkira.king, people continue to use social networking platforms.


People use Facebook and WhatsApp to share Shayari with their friends, family, and loved ones. Instead of sending entire Ghazals and Nazm, people nowadays send two lines, Shayari. Sending or reading these two lines of Shayari saves them time while simultaneously satisfying their need to read poetry.


PoetryTop provides a vast range of poetry, and if you're looking for the best Urdu Shayari, you should go there.


Urdu Poetry, also known as Urdu Shayari, is the most traditional and beautiful way to express your love and affection to everyone. Don't go out of your way to find ghazals and shero Shayari that suit your tastes and emotions. UrduPoint's amazing collection of Urdu poetry, ghazals, Urdu Shayari, and many more written by famous and legendary poets of the subcontinent (Pakistan and India) and other nations is available for reading. Allama Muhammad Iqbal, Mirza Ghalib, Ahmad Faraz, Parveen Shakir, Wasi Shah, Bano, Mir Taqi Mir, and others are well-known poets.


Urdu poetry is considered as the language of love and emotions. Poets and others express their emotions through words, which modify the poetry we read. Everyone enjoys Urdu Shayari, especially those who comprehend the deep meaning written in Urdu.


Urdu Shayari traces can be found in every language on the planet. However, it is more common in Pakistan and India because Urdu is their first language and they comprehend the meaning. Poetry written in popular languages of the time has delighted people since the subcontinent's inception. Many famous poets throughout history can be found, as well as various styles of poetry.


People enjoy reading poetry in Urdu and listening to poetry written by poets. The emperors often employed poets in their palaces and enjoyed poetry in their spare time.


Poetry of friendship, poets sometimes write poems about friendship and even in many cases they often will not really understand. Friendship poetry can be extremely funny or the opposite. friendship or simply the friendship of loved ones. For a few poets, it might be very easy to allow them to compose poems about friendship. Basically the poem called in Hindi shayari, then the friendship poem called Dosti shayari. When a Hindi poet writes a poem about friendship, he is called dosti shayari. Cut close friend dosti shayari, here hindi shayari is also present for best friends. General friendship is sometimes a friendship between two different people who have known each other for some time. 






  





Post a Comment

Previous Post Next Post