Urdu Ki 15 Behtareen Sad Poetry Ghazals
مجھے بھول جانے والے
مجھے بھول جانے والے تجھے یاد کر رہا ہوں
اشکوں سے اپنی راتیں برباد کر رہا ہوں
سلگتا ہوا ہے ماضی پرچھائیوں کے در پر
خود کو ستا کے دل کو ناشاد کر رہا ہوں
دل توڑ کے توں نے ظالم کیسا ستم کیا ہے
زخمائے ہوئے ٹکڑوں کو بے تاب کر رہا ہوں
گمنام سے سفر کی کب شام یہ ڈھلے گی
ہر راہ کی گھٹن کو سیراب کر رہا ہوں
پتھرا گئی تھیں آنکھیں سنگلاخ راستوں پے
دھلا گئیں ہیں نظریں کہرام کر رہا ہوں
شام کے اس پہر میں وحشت ہے آج بھی
شام کے اس پہر میں وحشت ہے آج بھی
جدائی کی اس گھڑی میں قیامت ہے آج بھی
رخصت ہوئے تو آنکھ سے آنسو نہیں گرا
تجھ سے بچھڑنے پہ ہم کو حیرت ہے آج بھی
دھوپ کے اس سفر نے ہمیں سب کچھ بھلا دیا
پر تیری یاد کے زخم سے رفاقت ہے آج بھی
جلاتے ہیں اپنے خوں سے چراغوں کے سلسلے
پتھروں کے اس نگر میں شہرت ہے آج بھی
اب میں رویا نہیں کروں گا
گو کہ تیری جدائی میں
ہر شب بےچینی سے گزرے گی
دل کے اندھیر خانوں میں
وحشتوں کا رقص ہوگا
گو کہ تجھ بن راتوں کو
میں اب سویا نہیں کروں گا
پھر بھی جان
اب میں رویا نہیں کروں گا
شب ہجر
تیری یادوں کے سہارے گزار لوں گا
آنکھوں میں آئے اشکوں کو
دل میں اتار لوں گا
اپنے چہرے کو جدائی کے آنسوؤں سے
بھگویا نہیں کروں گا
ہاں جان
اب میں رویا نہیں کروں گا
پیار بھری رات کو شب غم لکھ دیتا ہوں
تیری یاد میں جانے کیا کیا لکھ دیتا ہوں
پیار بھری رات کو بھی شب غم لکھ دیتا ہوں
جب سے تیری صورت دیکھی عجب حالت ہے میری
صبح کو شام اور کبھی شام کو صبح لکھ دیتا ہوں
ہوائیں جب چلتی ہیں برسات چھم چھم برستی ہے
ایسی ہر سہانی شام میں تیرے ہی نام لکھ دیتا ہوں
جب چودھویں کا چاند نکلتا ہے اور گلاب کھلتا ہے
میں گلاب کی ہر کلی کو تیرا گال ہی لکھ دیتا ہوں
میں لاکھ جتن کر کے بھی تجھے کیسے بھلا پاؤں گا
میں بھول کر بھی تجھے یاد رکھنا لکھ دیتا ہوں
اپنے پیار کی میت کو جب کندھا دینے نکلتا ہوں
گھر کا راستہ بھول کر تیرا ہی کوچہ لکھ دیتا ہوں
لوگ پوچھتے ہیں میں کس کے فراق میں پاگل ہوں
آنکھیں بند کرتا ہوں اور تیری صورت لکھ دیتا ہوں
تجھ کو آتی ہے دلاسے کی نہیں بات کوئی
تجھ کو آتی ہے دلاسے کی نہیں بات کوئی
کس طرح تجھ سے رکھے جان ملاقات کوئی
لگ چلے تجھ سے وہ کھانی ہو جسے لات کوئی
ہاتھ کس طرح لگا دے تجھے ہیہات کوئی
ڈر سے میں چپ ہوں ترے ورنہ بھری مجلس میں
بات کرتا ہے کوئی تجھ سے اشارات کوئی
مل گئے راہ میں کل وہ تو کہا رنگیںؔ نے
کس طرح تم سے کرے اب بسر اوقات کوئی
کچھ تو انصاف بھلا کیجئے دل میں اپنے
تم نے مانی بھی کبھی میری اجی بات کوئی
غیر کی خاطر سے تم یاروں کو دھمکانے لگے
غیر کی خاطر سے تم یاروں کو دھمکانے لگے
آ کے میرے روبرو تلوار چمکانے لگے
جی میں کیا گزرا تھا کل جو آپ رکھ قبضہ پہ ہاتھ
خوب سا گھورے مجھے اور تن کے بل کھانے لگے
دل طلب مجھ سے کیا میں نے کہا حاضر نہیں
یہ غضب دیکھو مچل کر پاؤں پھیلانے لگے
قتل کر کر یہ نہیں معلوم کیا گزرا خیال
دیکھ وہ بسمل مجھے کچھ حیف سا کھانے لگے
یار مجھ کو دیکھ زا رونا تو ان سا ہجر میں
مشفقانہ کچھ نصیحت جبکہ فرمانے لگے
جل کے رنگیںؔ میں نے یہ مصرع تجلیؔ کا پڑھا
''دل کو سمجھاؤ مجھے کیا آ کے سمجھانے لگے''
کبھی غمگین ہوتا ہوں کبھی میں مسکراتا ہوں
کبھی غمگین ہوتا ہوں کبھی میں مسکراتا ہوں
تمہیں جب یاد کرتا ہوں تو خود کو بھول جاتا ہوں
تمہیں تو دشمنوں کی دشمنی نے مار ڈالا ہے
مجھے دیکھو میں اپنے دوستوں سے زخم کھاتا ہوں
کبھی فرصت ملے تو دیکھ لینا اک نظر آ کر
تمہاری یاد میں بجھتی ہوئی شمعیں جلاتا ہوں
میں چلتا جا رہا ہوں آبلہ پا شوق منزل میں
کبھی کوئی شعر کہتا ہوں کبھی کچھ گنگناتا ہوں
خلیلؔ اب میری آنکھوں میں سنہرے خواب مت بونا
میں پہلے ہی دکھوں کی کھیتیاں تنہا اگاتا ہوں
ہزاروں بار کہہ کر بے وفا کو با وفا میں نے
ہزاروں بار کہہ کر بے وفا کو با وفا میں نے
بتایا ہے زمانے کو وفا کا راستہ میں نے
بڑی عزت سے اہل جرم میرا نام لیتے ہیں
گنہ گاروں کو اک دن کہہ دیا تھا پارسا میں نے
تم اپنے آپ کو کچھ بھی کہو مذہب کے دیوانو
نہ دیکھا کوئی تم جیسا خدا نا آشنا میں نے
جلا کر ظلمت باطل میں حق کی مشعلیں یارو
زمانے کو بنایا ہے حقیقت آشنا میں نے
غرض دیر و حرم سے ہے نہ مطلب ہے کلیسا سے
جہاں جلوہ نظر آیا ترا سجدہ کیا میں نے
بہت ہی معتبر ہوں کیوں کہ میں راہی ہوں اے راہیؔ
قسم لے لو اگر خود کو کہا ہو رہنما میں نے
اجالے ہو گئے زندہ مری غمگین آنکھوں میں
اجالے ہو گئے زندہ مری غمگین آنکھوں میں
تم آئے تو سدا کو بس گئی تسکین آنکھوں میں
لگایا کاجل عشق اس نے جب شوقین آنکھوں میں
سمٹ آئیں سبھی رنگینیاں رنگین آنکھوں میں
مہک اٹھتی ہیں جسم و جاں کی افسردہ فضائیں بھی
جب آتا ہے پرو کر وہ گل نسرین آنکھوں میں
جو ان میں ڈوب جاتا ہے ابھر کر پھر نہیں آتا
سمندر کر رکھے ہیں بند کیا نمکین آنکھوں میں
بدن سونے کا رکھتا ہے وہ دلبر دیکھنے اس کو
لگا کر سرمۂ زریں چلو مسکین آنکھوں میں
اڑانیں بھرنے لگتی ہیں خیالوں کی ابابیلیں
جب آنکھیں ڈالتا ہوں میں تری شاہین آنکھوں میں
کئی دل پھینک دل کے آبگینے توڑ کر بھاگے
قیامت جب بپا ہونے لگی شوقین آنکھوں میں
ہمارے جذبۂ دل کو سراہو اے قلم کارو
فسانے کر دئے ہم نے رقم دو تین آنکھوں میں
لحد ایسی کسی نے بھی نہ دیکھی ہوگی اے شیبانؔ
ہزاروں حسرتوں کی ہو گئی تدفین آنکھوں میں
بہت ملول ہوں غمگین ہوں اداس ہوں میں
بہت ملول ہوں غمگین ہوں اداس ہوں میں
مجھے یقین نہیں ہے کہ تیرے پاس ہوں میں
بھلانا چاہو گے لیکن بھلا نہ پاؤ گے
کہ اب تمہاری کہانی کا اقتباس ہوں میں
زمانہ چھیڑے گا مجھ کو تو مجھ سے کیا لے گا
کسی غریب کی ٹوٹی ہوئی سی آس ہوں میں
مجھے کسی نے بھی لٹتے ہوئے نہیں دیکھا
کہ ٹوٹا ٹوٹا ہوں زخمی ہوں بد حواس ہوں میں
نہ اب اٹھاتا ہے کوئی نہ منہ لگاتا ہے
شراب خانے کا ٹوٹا ہوا گلاس ہوں میں
میں چہرے پڑھ لیا کرتا ہوں دیکھ کر منظرؔ
میں غم سمجھتا ہوں سب کا کہ غم شناس ہوں میں
مر جائیں گے تو کسی کے لب پہ نام ہو گا
مر جائیں گے تو کسی کے لب پہ نام ہو گا
ماتم ہو گا کہیں ، کہیں شہنایوں کا اہتمام ہو گا
کوئی روئے گا یاد کرے كے وفائیں
لبوں پہ کسی كے خوشیوں کا جام ہو گا
دولت اپنی ہاتھوں میں لے كے ڈھونڈے گا کوئی
نہ ملیں گے ہَم ، قیمت ہماری نہ کوئی دام ہو گا
کم ہو گا جب شبابِ الفت کسی پہ عامر
کر كے یاد تڑپے گا ، معاملہ یہ سرعام ہو گا
ہجر و فراق اور تیرا باب ہی سہی
ہجر و فراق اور تیرا باب ہی سہی
تُو مل نہ سکا تیرے خواب ہی سہی
تو نے مجھے بھلا کر اپنا مان رکھ لیا
میں تیرے ہجر میں یار خراب ہی سہی
دیدارِ قربت نہ سہی خُمارِ فرقت ہی سہی
تیری آنکھیں نہ سہی شراب ہی سہی
اے امیدِ مُنتظر کیوں ہو رائیگاں ایک عُمر
اقرار نہ سہی تو کوئی جواب ہی سہی
اس سیاہ نصیب میں کچھ نہ تھا
زخم کچھ یادیں کچھ خواب ہی سہی
میں کسی کا کھویا ہوا اثاثہ تھا احسن
جزہِ گُفتار نہ سہی کسی آنکھ کی آب ہی سہی
بخشوانا ہی ضروری تھا اپنی کل خطائون کا
بخشوانا ہی ضروری تھا اپنی کل خطائون کا
جسم متحمل نہیں ہو سکتا اپنا کڑی سزائون کا
مان کے ہوتے ہوے کوئی بلا چھو نہ سکی ہمکو۔
بعد اس کے سلسلہ تھم نہ سکا حاد ثائوں کا۔۔۔
مین کہاں کا متقی پھر یار پرھیز گار ٹہرا ؟؟؟
سارا عالم ہو جب گواہ میرے پر خطائوں کا۔
کوئی چارہ سوز الفت یار ادھر بھی ہو اپنے۔۔۔
کہ دل مایوس بیٹھا ھے اپنا لیے کارں جفائوں کا۔
میں اکیلا ادھر تنہا رہہ گیا ہوں تیرے ہوتے۔
اچھا صلہ پایا ھے دل نے ظالم اپنی وفائوں کا۔
اےعشق تیرے پیچھے ہم کہیں کے نہ رھے ظالم ۔
ہائے کیا بنے گا اب اپنی کی ان وفائوں کا؟؟؟
چل اٹھ اب کوچ کر کہ سفر ھے کوئی باقی۔۔۔
یہ آخر منزل نہیں پیارے ھے ٹھکانہ بیوفائوں کا۔
وہ جو بیچ منجھد ھار ہمیں چھوڑ گئے اسد تنہا۔۔۔
اے دل خانخراب کیا کیجیئے ایسے نا خدائوں کا؟
دل میں اپنی چاھت کا رنگ بھرتا چلا گیا
دل میں اپنی چاھت کا رنگ بھرتا چلا گیا
کوئی محبت سے ہمیں آ شنا کرتا چلا گیا
کیا ہی دل نے اسکے آگے گھٹنے ٹیکے اپنے۔
کہ اس نے جو چاھا وہی دل کر تا چلا گیا۔
پھر سے دے گیا کوئی زندگی کو جیوں دان۔
یعنی پیار سے دل کو پریچت کر تا چلا گیا۔۔
یوں بھی دل اس کے ہاتھوں کا کھلونہ تھا۔
جب پھینکا اس نےدل ٹوٹ بکھر تا چلا گیا۔
کہتا ھے پیار امر ھے کبھی نہیں مر تا۔۔۔
یہ کہہ کر وہ اور دل میں اتر تا چلا گیا۔۔۔
کیا ہی یاد دلائی اس نے دل کو ماضی کی۔۔۔
یعنی بچپن کی وہ یادیں تازہ کر تا چلا گیا۔۔
کیا ہی وہ دن تھے اپنے کھیلنے کھانے کے۔
آہ ! وقت کا پتہ نہ لگا کیسے گذر تا چلا گیا؟
بارہا منع کیا ہم نے اسد آتش عشق سے۔۔۔
مگر دل تھا کہ دریا ء میں اتر تا چلا گیا
کیا ستم میری جان ایک تماشہ عمر ساری بن گیا
کیا ستم میری جان ایک تماشہ عمر ساری بن گیا
سوچتا ہوں کہ میں کچھ غلط اس باری بن گیا
تیری جدائی سے بھی کچھ تو بھرم تھا اپنا
بچھڑ کے تجھ سے میں اچھا لکھاری بن گیا
محض چند لمحے جس کو دیکھا تھا میں نے
عمر بھر اس شکل کا پوجاری بن گیا
تیرے لیے میں اجنبی ہی سہی تھا نہ جاں
بھرمِ تمنا کے لئے ایک مُدتِ ہجر گزاری بن گیا
چشمِ دید سے ہٹتی نگاہ کا ایک لمحہ تھا میں
یار تیرا احسن بڑا جلدی بکھاری بن گیا
Those with a classic literary taste cannot deny their relationship with the mournful Urdu ghazal. The roots of romantic and sad Urdu ghazal and other dialects of poetry are profoundly embedded in the Indo-Pak subcontinent's indigenous. Throughout their literary careers, many great Urdu poets have described wonderful Sad Urdu ghazals. Mirza Ghalib, Allama Iqbal, Mir Taqi Mir, Mir Dard, Qateel Shifayi, and Faiz Ahmed Faiz are among the luminaries who have left a treasure trove of best romantic and sad Urdu Ghazals for their readers.
iLyricss provides you with an exclusive page of famous Sad Urdu Ghazal photos and pics. It is a mix of user-submitted and poet-collection material that piques your attention. This page has a wide range of famous Urdu Ghazals photos and videos that are popular among fans. On our page, you can post your own written best Urdu Ghazals photos or your favorite poet's ghazal lyrics. Make your popular Urdu Ghazal photos available to your loved ones.
Post a Comment