10 Most Romantic Ghazal Poetry of 2021

Love Poetry permits Lovers to communicate their internal sentiments with beautiful Poetry. Romantic poetry and love Shayari is well known among individuals who love to peruse great Shayari. You can understand 2 and 4 lines of love Poetry and download Love and Romantic poetry pictures can undoubtedly impart it to your loved ones including your loved ones. Up till a few books have been composed on Love Shayari. Love Shayari in Urdu and ghazals Lovers have their own decision or inclination and here you can understand Romantic and Love poetry in Urdu and English from various classifications.

 میرے جذبوں کی ترجمانی

mosam-season-jawani-jazba-urdu-poetry


یہ موسم میرے جذبوں کی ترجمانی کرے

کیا کروں میں جو اٹھکیلیاں جوانی کرے


ہر ایک جذبے کو پابند سلاسل رکھوں

یہ کیسے ہو کہ نہ دل کبھی نادانی کرے


میرے وجود کی ہر رگ میں ہے خلوص ووفا

خلاف وضع نہ دل میرا کوئی کہانی کرے


قصہ غم کو میں کب تلک دھرائے جاؤں

کوئی تو ہو جو میری بات اپنی زبانی کرے


کون کافر ہے جو تردید وفا کر بیٹھے

جو حسن اس کا ہر لمحہ حشر سامانی کرے


تمام جذبے ہیں منسوب حسن ناداں سے

ہر ایک دل کونپل ناداں کی باغ بانی کرے



سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

suna-hai-log-usey-aankh-bhar-ke-dekhty-hain-poetry-in-urdu


سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے

سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کی

سو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے اس کو بھی ہے شعر و شاعری سے شغف

سو ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے بولے تو باتوں سے پھول جھڑتے ہیں

یہ بات ہے تو چلو بات کر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہے

ستارے بام فلک سے اتر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے دن کو اسے تتلیاں ستاتی ہیں

سنا ہے رات کو جگنو ٹھہر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے حشر ہیں اس کی غزال سی آنکھیں

سنا ہے اس کو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے رات سے بڑھ کر ہیں کاکلیں اس کی

سنا ہے شام کو سائے گزر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے اس کی سیہ چشمگی قیامت ہے

سو اس کو سرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے اس کے لبوں سے گلاب جلتے ہیں

سو ہم بہار پہ الزام دھر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے آئنہ تمثال ہے جبیں اس کی

جو سادہ دل ہیں اسے بن سنور کے دیکھتے ہیں


سنا ہے جب سے حمائل ہیں اس کی گردن میں

مزاج اور ہی لعل و گہر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے چشم تصور سے دشت امکاں میں

پلنگ زاویے اس کی کمر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہے

کہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں


وہ سرو قد ہے مگر بے گل مراد نہیں

کہ اس شجر پہ شگوفے ثمر کے دیکھتے ہیں


بس اک نگاہ سے لٹتا ہے قافلہ دل کا

سو رہروان تمنا بھی ڈر کے دیکھتے ہیں


سنا ہے اس کے شبستاں سے متصل ہے بہشت

مکیں ادھر کے بھی جلوے ادھر کے دیکھتے ہیں


رکے تو گردشیں اس کا طواف کرتی ہیں

چلے تو اس کو زمانے ٹھہر کے دیکھتے ہیں


کسے نصیب کہ بے پیرہن اسے دیکھے

کبھی کبھی در و دیوار گھر کے دیکھتے ہیں


کہانیاں ہی سہی سب مبالغے ہی سہی

اگر وہ خواب ہے تعبیر کر کے دیکھتے ہیں


اب اس کے شہر میں ٹھہریں کہ کوچ کر جائیں

فرازؔ آؤ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں

قید میں گزرے گی جو عمر بڑے کام کی تھی

qaid-mein-guzregi-jo-umer-bare-kam-ki-thi-urdu-poetry


قید میں گزرے گی جو عمر بڑے کام کی تھی

پر میں کیا کرتی کہ زنجیر ترے نام کی تھی


جس کے ماتھے پہ مرے بخت کا تارہ چمکا

چاند کے ڈوبنے کی بات اسی شام کی تھی


میں نے ہاتھوں کو ہی پتوار بنایا ورنہ

ایک ٹوٹی ہوئی کشتی مرے کس کام کی تھی


وہ کہانی کہ ابھی سوئیاں نکلیں بھی نہ تھیں

فکر ہر شخص کو شہزادی کے انجام کی تھی


یہ ہوا کیسے اڑا لے گئی آنچل میرا

یوں ستانے کی تو عادت مرے گھنشیام کی تھی


بوجھ اٹھاتے ہوئے پھرتی ہے ہمارا اب تک

اے زمیں ماں تری یہ عمر تو آرام کی تھی

اپنی تنہائی مرے نام پہ آباد کرے

apni-tanhai-mere-naam-pe-abaad-kare-urdu-poetry


اپنی تنہائی مرے نام پہ آباد کرے

کون ہوگا جو مجھے اس کی طرح یاد کرے


دل عجب شہر کہ جس پر بھی کھلا در اس کا

وہ مسافر اسے ہر سمت سے برباد کرے


اپنے قاتل کی ذہانت سے پریشان ہوں میں

روز اک موت نئے طرز کی ایجاد کرے


اتنا حیراں ہو مری بے طلبی کے آگے

وا قفس میں کوئی در خود مرا صیاد کرے


سلب بینائی کے احکام ملے ہیں جو کبھی

روشنی چھونے کی خواہش کوئی شب زاد کرے


سوچ رکھنا بھی جرائم میں ہے شامل اب تو

وہی معصوم ہے ہر بات پہ جو صاد کرے


جب لہو بول پڑے اس کے گواہوں کے خلاف

قاضئ شہر کچھ اس باب میں ارشاد کرے


اس کی مٹھی میں بہت روز رہا میرا وجود

میرے ساحر سے کہو اب مجھے آزاد کرے

 

خود کو ترے معیار سے گھٹ کر نہیں دیکھا

khud-ko-tere-meyar-se-ghat-kr-nhi-dekha-urdu-poerty


خود کو ترے معیار سے گھٹ کر نہیں دیکھا

جو چھوڑ گیا اس کو پلٹ کر نہیں دیکھا


میری طرح تو نے شب ہجراں نہیں کاٹی

میری طرح اس تیغ پہ کٹ کر نہیں دیکھا


تو دشنۂ نفرت ہی کو لہراتا رہا ہے

تو نے کبھی دشمن سے لپٹ کر نہیں دیکھا


تھے کوچۂ جاناں سے پرے بھی کئی منظر

دل نے کبھی اس راہ سے ہٹ کر نہیں دیکھا


اب یاد نہیں مجھ کو فرازؔ اپنا بھی پیکر

جس روز سے بکھرا ہوں سمٹ کر نہیں دیکھا


آنکھوں سے مری اس لیے لالی نہیں جاتی

aankhon-se-mere-is-liye-lali-nhi-jati-urdu-poetry


آنکھوں سے مری اس لیے لالی نہیں جاتی

یادوں سے کوئی رات جو خالی نہیں جاتی


اب عمر نہ موسم نہ وہ رستے کہ وہ پلٹے

اس دل کی مگر خام خیالی نہیں جاتی


مانگے تو اگر جان بھی ہنس کے تجھے دے دیں

تیری تو کوئی بات بھی ٹالی نہیں جاتی


آئے کوئی آ کر یہ ترے درد سنبھالے

ہم سے تو یہ جاگیر سنبھالی نہیں جاتی


معلوم ہمیں بھی ہیں بہت سے ترے قصے

پر بات تری ہم سے اچھالی نہیں جاتی


ہم راہ ترے پھول کھلاتی تھی جو دل میں

اب شام وہی درد سے خالی نہیں جاتی


ہم جان سے جائیں گے تبھی بات بنے گی

تم سے تو کوئی راہ نکالی نہیں جاتی

 باندھ لیں ہاتھ پہ سینے پہ سجا لیں تم کو

badh-lein-hath-pe-seeny-pe-saja-lein-tumko-urdu-poetry


باندھ لیں ہاتھ پہ سینے پہ سجا لیں تم کو

جی میں آتا ہے کہ تعویذ بنا لیں تم کو


پھر تمہیں روز سنواریں تمہیں بڑھتا دیکھیں

کیوں نہ آنگن میں چنبیلی سا لگا لیں تم کو


جیسے بالوں میں کوئی پھول چنا کرتا ہے

گھر کے گلدان میں پھولوں سا سجا لیں تم کو


کیا عجب خواہشیں اٹھتی ہیں ہمارے دل میں

کر کے منا سا ہواؤں میں اچھالیں تم کو


اس قدر ٹوٹ کے تم پہ ہمیں پیار آتا ہے

اپنی بانہوں میں بھریں مار ہی ڈالیں تم کو


کبھی خوابوں کی طرح آنکھ کے پردے میں رہو

کبھی خواہش کی طرح دل میں بلا لیں تم کو


ہے تمہارے لیے کچھ ایسی عقیدت دل میں

اپنے ہاتھوں میں دعاؤں سا اٹھا لیں تم کو


جان دینے کی اجازت بھی نہیں دیتے ہو

ورنہ مر جائیں ابھی مر کے منا لیں تم کو


جس طرح رات کے سینے میں ہے مہتاب کا نور

اپنے تاریک مکانوں میں سجا لیں تم کو


اب تو بس ایک ہی خواہش ہے کسی موڑ پر تم

ہم کو بکھرے ہوئے مل جاؤ سنبھالیں تم کو

سوچتا ہوں كے اسے نیند بھی آتی ہوگی

sochta-hun-usey-neend-bhi-aati-hogi-urdu-poetry


سوچتا ہوں كے اسے نیند بھی آتی ہوگی

یا میری طرح فقط اشک بہاتی ہوگی


وہ میری شکل میرا نام بھلانے والی

اپنی تصویر سے کیا آنکھ ملاتی ہوگی


اِس زمین پہ بھی ہے سیلاب میرے اشکوں سے

میرے ماتم کی سدا عرش حیلااتی ہوگی


شام ہوتے ہی وہ چوکھٹ پہ جلا کر شامیں

اپنی پلکوں پہ کئی خواب سلاتی ہوگی


اس نے سلوا بھی لیے ہونگے سیاہ رنگ كے لباس

اب محرم کی طرح عید مناتی ہوگی


ہوتی ہوگی میرے بوسے کی طلب میں پاگل

جب بھی زلفوں میں کوئی پھول سجاتی ہوگی


میرے تاریک زمانوں سے نکلنے والی

روشنی تجھ کو میری یاد دلاتی ہوگی


دِل کی معصوم رگیں خود ہی سلگتی ہونگی

جون ہی تصویر کا کونا وہ جلاتی ہوگی


روپ دے کر مجھے اِس میں کسی شہزاادی کا

اپنے بچوں کو کہانی وہ سناتی ہوگی

 سمندر میں اترتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں

samander-mein-utarta-hun-tou-aankein-bheeg-jati-hain-urdu-poetry


سمندر میں اترتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں

تری آنکھوں کو پڑھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں


تمہارا نام لکھنے کی اجازت چھن گئی جب سے

کوئی بھی لفظ لکھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں


تری یادوں کی خوشبو کھڑکیوں میں رقص کرتی ہے

ترے غم میں سلگتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں


نہ جانے ہو گیا ہوں اس قدر حساس میں کب سے

کسی سے بات کرتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں


میں سارا دن بہت مصروف رہتا ہوں مگر جونہی

قدم چوکھٹ پہ رکھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں


ہر اک مفلس کے ماتھے پر الم کی داستانیں ہیں

کوئی چہرہ بھی پڑھتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں


بڑے لوگوں کے اونچے بدنما اور سرد محلوں کو

غریب آنکھوں سے تکتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں


ترے کوچے سے اب میرا تعلق واجبی سا ہے

مگر جب بھی گزرتا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں


ہزاروں موسموں کی حکمرانی ہے مرے دل پر

وصیؔ میں جب بھی ہنستا ہوں تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں

کتنی زلفیں کتنے آنچل اڑے چاند کو کیا خبر

kitni-zulfein-kitny-anchal-uddy-chand-ko-kiya-khabar-urdu-poetry


کتنی زلفیں کتنے آنچل اڑے چاند کو کیا خبر

کتنا ماتم ہوا کتنے آنسو بہے چاند کو کیا خبر


مدتوں اس کی خواہش سے چلتے رہے ہاتھ آتا نہیں

چاہ میں اس کی پیروں میں ہیں آبلے چاند کو کیا خبر


وہ جو نکلا نہیں تو بھٹکتے رہے ہیں مسافر کئی

اور لٹتے رہے ہیں کئی قافلے چاند کو کیا خبر


اس کو دعویٰ بہت میٹھے پن کا وصیؔ چاندنی سے کہو

اس کی کرنوں سے کتنے ہی گھر جل گئے چاند کو کیا خبر

 

Love and Romantic Poetry in Urdu

Love poetry or Romantic poetry is a compelling medium to communicate your sentiments towards a much extraordinary individual to you. It's anything but an explanation that artists of various dialects do Love Poetry. The romantic Shayari in Urdu is much well known among individuals as they frequently offer or love poetry in Urdu with their loved ones. Here, you can peruse Ishq poetry of various classes including Ghazals and Nazms. Two lines and four lines of  Urdu poetry are likewise present. The declaration of feeling toward an individual requires a vehicle of love Shayari.

Notwithstanding, love Shayari gives a decent chance to an individual to show that the amount he/she appreciate an individual. The beneficial thing about the romantic Shayari is that it's anything but a solid association between two individuals. Love Shayari and Romantic Shayari Nobody can keep the importance of getting Love Shayari in the Urdu language. An association between two individuals appears to be deficient until except if they show their love towards one another as Romantic Shayari. Here, you can understand love and romantic Shayari from a few extraordinary artists. Ishq Poetry Love implies Ishq in the Urdu language

The Urdu Shayari appears to be deficient without the incorporation of love. It's anything but an explanation that few artists composed the Ishq poetry in Urdu. In the Mughal time, Ishq poetry was broadly famous. The poetry was composed for both Ishq e Haqiqi and Ishq e Mijazi. Four Lines/Two Lines Love Poetry In cutting-edge time, a few groups need to peruse and share short sonnets rather than huge ones. It's anything but an explanation that the two lines of love poetry are acquiring prevalence among individuals. On the opposite side, the four lines of love poetry is likewise a decent method to communicate any subject in short sections. It has been appropriately said that love is the lone justification World's presence. Love makes the world a spot to live. Love Shayari is unquestionably the language of love that is utilized to communicate your actual feelings.

Romantic Shayari in Urdu two lines is a demonstrated matter that poetry improves peruser's passionate life. It's anything but a human factor that they relate Poetry to their own encounters throughout everyday life. Love Poetry in Urdu assumes a significant part to clear your actual sentiments that you would prefer not to stow away. It requires focus, persistence, and consideration of lovers. Love Poetry has been advanced ordinarily and arisen a few subjects of romanticism. Romantic Shayari in Punjabi isn't only well known in East yet in addition in West. It got famous in the time of 60s, 70s, 80s, and 90s. In the present current time of the network, individuals love to share Love Shayari. In the event that you need to edify the mindset of others with Love Shayari, you can impart it to other people.

 Here, you can discover distinctive sharing alternatives with respect to the Romantic Shayari. You can post it on Facebook as a status and can share it's anything but a type of a picture on WhatsApp. Love Poetry isn't confined to "lovers" however addresses the individuals who want to be loved. We have a pleasant, heart contacting, and amazing great assortment of romantic poetry, love statements, and love sonnets that are romantic and delicate to see. You can peruse, share and submit love Shayari in Urdu, Hindi, and English online on iLyricss.com. Express your love with convincing romantic Love Poetry to your significant other, spouse, loved ones. 

Post a Comment

Previous Post Next Post